کراچی، 18؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )پاکستان ٹینس فیڈریشن(پی ٹی ایف )کو کرائسٹ چرچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف ڈیوس کپ ایشیا اوسیانا گروپ ایک مقابلے میں اپنی ٹیم میں کینیڈا کے شہری کو چوتھے کھلاڑی کے طور پر اتارنے کے لیے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔نیوزی لینڈ نے مقابلے میں آسانی سے 3-0کی برتری حاصل کرلی ہے جس سے پاکستان ایک بار پھر ایشیا اوسیانا علاقہ گروپ دو میں ریلیگیٹ ہو گیا ہے۔اعصام الحق قریشی کے اس مقابلے کا بائیکاٹ کرنے کے بعد اسی طرح کے نتائج کی توقع کا اظہار کیا تھا لیکن اس سے زیادہ پی ٹی ایف کو اسد نوازش کو ٹیم کے چوتھے رکن کے طور پر اتارنے کے لیے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پی ٹی ایف نے اسد کو ٹیم میں اس بنیاد پر شامل کیا تھا کہ اگر وہ صرف تین رکنی ٹیم کو بھیجے گا تو بین الاقوامی ٹینس فیڈریشن اس کو ڈس کوالیفائی کر دے گا۔کرائسٹ چرچ میں حالانکہ ڈیوس کپ مقابلے کے ریفری نے اسد کو میچوں میں کھیلنے کی منظوری نہیں دی اور انہیں ڈس کوالیفائی کر دیا کیونکہ ان کا پاکستانی پاسپورٹ چند سال پہلے ہی ختم ہو گیا تھا۔پی ٹی ایف کے ذرائع نے کہاکہ ریفری نے جب اسد کے پاسپورٹ کی کاپی مانگی تو پتہ چلا کہ ان کا پاکستانی پاسپورٹ چند سال پہلے ہی ختم ہو گیا تھا اور اس نے کینیڈا کے اپنے پاسپورٹ پر نیوزی لینڈ کا سفر کیا۔